Sunday, 6 April 2025

پھروں ڈھونڈتا مہکدہ توبہ توبہ

 پھروں ڈھونڈتا مے کدہ توبہ توبہ

پھروں ڈھونڈتا مے کدہ توبہ توبہ مجھے آج کل اتنی فرصت نہیں ہے

سلامت رہے تیری آنکھوں کی مستی مجھے مے کشی کی ضرورت نہیں ہے

یہ ترک تعلق کا کیا تذکرہ ہے تمہارے سوا کوئی اپنا نہیں ہے

اگر تم کہو تو میں خود کو بھلا دوں تمہیں بھول جانے کی طاقت نہیں ہے

ہمیشہ مرے سامنے سے گزرنا نگاہیں چرا کر مجھے دیکھ لینا

مری جان تم مجھ کو اتنا بتا دو یہ کیا چیز ہے گر محبت نہیں ہے

ہزاروں تمنائیں ہوتی ہیں دل میں ہماری تو بس اک تمنا یہی ہے

مجھے اک دفعہ اپنا کہہ کے پکارو بس اس کے سوا کوئی حسرت نہیں ہے

No comments: